حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک اور اسلامی مزاحتمی تنظیم حماس نے ایک الگ بیان میں گوگل اور ایپل کے عالمی نقشہ سے فلسطین کو غائب کرنے کے اقدام کی مذمت کرکے کہا ہے کہ خطے کی تاریخی حقیقت کو تبدیل نہیں کرتا ہے۔
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک نے ہفتہ کی رات اپنے ایک بیان میں گوگل اور ایپل کے تمام آن لائن نقشوں سے فلسطین کو ہٹانے کی مذمت کی۔
اسلامی جہاد نے کہا کہ یہ اقدام قانون اور انصاف کے خلاف اور نسل پرست صہیونیوں کے قبضے کی حمایت کی خلاف ورزی ہے۔
اس تحریک نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدام امریکی کمپنیوں کی ناجائز حرکت ہے جو تاریخی حقیقت کو نہیں بدل سکتی اور فلسطینی عوام کے دلوں اور جانوں میں جڑا ہوا ہے اور اس منافقانہ فعل سے ختم نہیں ہوگا۔
گوگل نے دنیا کے نئے نقشے پر فلسطین کا نام و نشان ہی مٹا دیا۔اطلاعات کے مطابق 25 جولائی 2016 سے گوگل نے فلسطین کی تاریخی اور جغرافیائی حیثیت کو پس پشت ڈالتے ہوئے نیا نقشہ جاری کیا ہے جس میں فلسطین کا وجود ہی موجود نہیں۔ اگر گوگل کے سرچ بار میں فلسطین لکھ کر سرچ کیا جائے تو فلسطین کے بجائے اسرائیل دکھائی دیتا ہے اور غزہ اور فلسطین کی حدود کو اسرائیل کا حصہ دکھایا گیا ہے جس پر فلسطینی عوام اور عالم اسلام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔